پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ نواز شریف نے کہا ہے معزول ججوں کی بحالی اتنی ہی ضروری ہے جتنا پاکستان کا وجود اور یہ کہ عدلیہ کی آزادی اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک ان ججوں کو بحال نہیں کیا جاتا ۔
نواز شریف آٹھ سالہ جلاوطنی سے ملک واپسی کے بعد اتوار کی دوپہر پہلی مرتبہ کراچی کے دورے پر پہنچے ہیں، جہاں انہوں نے پاکستان کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دینے کے بعد معزول ججوں کے گھر جاکر ان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ اتوار کی شاہم ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پوری دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوتا کہ ججوں کو معطل کرکے گرفتار کیا جائے۔ آج پوری دنیا پاکستان پر ہنس رہی ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ وہ صدر پرویز مشرف کو کسی صورت میں قبول نہیں کریں گے:’ مشرف کو قبول کرنے کا مطلب تو یہ ہے کہ ان کے سارے اقدامات کو قبول کیا جائے جو انہوں نے انیس سو ننانوے سے اٹھائے ہیں۔ پھر ہم بھی پاکستان کے غداروں میں اپنا نام لکھوالیں۔‘
دہشت گردی کے خلاف امریکہ کی عالمی جنگ کے حوالے سے نواز شریف نے کہا کہ اس جنگ کی تشریح کرنے کی ضرورت ہے کہ یہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے بھی یا نہیں یا یہ صرف امریکہ کا حکم ہے جو ہمیں آنکھیں بند کرکے ماننا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ وہ ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہیں ایک دہشت گردی بموں کے ذریعے کی جارہی ہے اور ایک دہشت گردی وہ ہے جو مشرف کر رہے ہیں۔ ’مشرف نے آئین توڑا، قانون توڑا پارلیمنٹ توڑی یہ بھی دہشت گردی ہے اس کا بھی احتساب ہونا چاہئیے۔‘
انہوں نے چودھری برادران کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کنگس پارٹی کے کئی لوگ جو مشرف کے کیمپ میں نظر آتے ہیں وہ ان کے دور حکومت میں وزیر اور مشیر تھے ، ان میں ضمیر نام کی کوئی چیز نہیں۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں کہیں بھی مسلم لیگ قائد اعظم کا ووٹ بینک نہیں ہے وہ کمروں میں بیٹھے کر الیکشن مہم چلا رہے ہیں اور پس پردہ دھاندلی کی تیاریاں کی جاری رہی ہیں۔
اس سے قبل پاکستان کے بانی محمد علی جناح کے مزار پر کارکنوں کو خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ آٹھ جنوری انتخابات کا نہیں ریفرنڈم کا دن ہے اس روز آمریت ہمیشہ کے لیے دفن ہوجائےگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈکٹیٹر کی نہیں عوام کی حکومت ہوگی اور کسی جرنیل کی نہیں عوام کی منتخب حکومت کو لانا ہے۔
انہوں نے کارکنوں کو مخاطب ہوکر کہا کہ ’ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ یہاں پاکستان کا قانون ہوگا جنگل کا قانون نہیں ہوگا۔‘
نواز شریف نے کہا ہے کہ خیبر سے لیکر کراچی تک پاکستان خون میں ڈوبا ہوا ہے، ہر طرف اصطراب ہے، کہیں بھی امن، سکون اور اطمینان نہیں ہے۔
مزار قائد پر حاضری کے بعد نواز شریف پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس صبیح الدین احمد، سرمد جلال جسٹس سعید الزمان صدیقی سے ملاقات کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ بعد میں جسٹس سرمد جلال عثمانی کی بیگم شرمین عثمانی نے نواز شریف کے ساتھ پریس کانفرنس میں مسلم لیگ نواز میں شمولیت کااعلان کیا۔
Blogged with Flock
No comments:
Post a Comment